وفاق المدارس العربیہ پاکستان نے بنات (بچیوں) کے لیے ایک جامع 6 سالہ تعلیمی نصاب مرتب کیا ہے، جو مختلف مراحل پر مشتمل ہے۔ ہر سال میں مخصوص کتب نصاب کا حصہ ہیں، جن کی تفصیلات آپ اس صفحے پر دیکھ سکتے ہیں۔
بنات کا نصاب تعلیم 6 سالہ وفاق المدارس
وفاق المدارس العربیہ پاکستان کی انتظامی کمیٹی نے بچیوں کے لیے چار سالہ تعلیمی نصاب کو بڑھا کر چھ سال کر دیا، جسے 23 رجب المرجب 1436 ہجری بمطابق 13 مئی 2015 عیسوی کو مجلس عاملہ اور شوریٰ نے باضابطہ منظوری دی۔ اس فیصلے کے تحت بنات کے لیے نصاب تعلیم اب چھ سال پر مشتمل ہوگا، جو تین مراحل—خاصہ، عالیہ اور عالمیہ—میں تقسیم کیا گیا ہے۔
بنات کے درجہ ثانویہ خاصہ سال اول کا نصاب
درجہ ثانیہ خاصہ میں بنات کو چھ بنیادی مضامین پڑھائے جائیں گے، جن میں ترجمہ و تفسیر، حفظ و تجوید، حدیث مبارکہ، فقہ، سیرت، علم الصرف، نحو اور علم الادب شامل ہیں۔ یہ نصاب طالبات کو دینی علوم میں مہارت فراہم کرنے کے لیے ترتیب دیا گیا ہے۔
چھ سالہ نصاب تعلیم وفاق المدارس العربیہ للبنات
بنات کے چھ سالہ تعلیمی نصاب کو تین مراحل میں تقسیم کیا گیا ہے۔ پہلا مرحلہ ثانیہ خاصہ، دوسرا مرحلہ عالیہ اور تیسرا مرحلہ عالمیہ کہلاتا ہے۔ ہر مرحلہ دو سال پر مشتمل ہوگا، جس میں طالبات کو مرحلہ وار دینی اور علمی استعداد دی جائے گی۔
نصاب کی منظوری اور اس کی تقسیم
بچیوں کے لیے پہلے چار سالہ نصاب رائج تھا، جسے وفاق المدارس العربیہ پاکستان کی مجلس عاملہ اور شوریٰ نے 23 رجب المرجب 1436 ہجری بمطابق 13 مئی 2015 کو نظرثانی کے بعد چھ سالہ نصاب میں تبدیل کر دیا۔ اس تبدیلی کے بعد اب بنات کا تعلیمی نصاب تین مراحل پر مشتمل ہوگا، جن میں ہر مرحلہ دو سال پر محیط ہوگا۔
نصاب کے تین مراحل
وفاق المدارس کے تحت بنات کا نصاب تعلیم درج ذیل تین مراحل میں تقسیم کیا گیا ہے:
- پہلا مرحلہ: ثانیہ خاصہ (دو سال)
اس مرحلے میں بنیادی دینی اور لسانی علوم پر توجہ دی جاتی ہے۔ اس میں ترجمہ و تفسیر، تجوید و حفظ، حدیث، فقہ، سیرت النبیﷺ، علم الصرف، نحو اور ادب شامل ہیں۔ - دوسرا مرحلہ: عالیہ (دو سال)
اس درجے میں طالبات کو علومِ شریعت میں مزید مہارت دی جاتی ہے۔ اس میں اصول حدیث، اصول فقہ، بلاغت، تفسیر، عربی ادب اور دیگر علوم شامل ہوتے ہیں۔ - تیسرا مرحلہ: عالمیہ (دو سال)
عالمیہ کا درجہ دینی تعلیم کا اعلیٰ ترین مرحلہ ہے، جس میں قرآن، حدیث، فقہ، تفسیر اور عربی زبان میں مہارت کے ساتھ اسلامی اصول و مبادیات کی گہرائی سے تعلیم دی جاتی ہے۔ اس مرحلے کو مکمل کرنے کے بعد طالبات کو درس و تدریس اور دینی خدمات انجام دینے کی صلاحیت حاصل ہوتی ہے۔وفاق المدارس ضمنی و نظر ثانی کی تاریخ اور فارم
نصاب میں شامل اہم مضامین
بنات کے 6 سالہ نصاب میں درج ذیل بنیادی اور تخصصی علوم شامل کیے گئے ہیں:
- قرآن کریم (ترجمہ، تفسیر، تجوید، حفظ)
- حدیث مبارکہ (منتخب کتب احادیث)
- فقہ اسلامی (احکام شریعت اور اصول فقہ)
- سیرت النبیﷺ اور اسلامی تاریخ
- عربی زبان و ادب
- اصول حدیث اور اصول فقہ
- بلاغت، صرف و نحو
- عقائد اور اخلاقیات
نصاب کی اہمیت اور فوائد
- جامع اور متوازن نصاب: یہ نصاب دینی اور علمی ضروریات کے مطابق مرتب کیا گیا ہے، جس میں قرآنی و حدیثی علوم، فقہ اور عربی زبان کی گہرائی سے تعلیم شامل ہے۔
- مراحل وار تدریس: چھ سالہ نصاب کو تین مراحل میں تقسیم کرنے سے طالبات کو تدریجاً تعلیمی ترقی کا موقع ملتا ہے۔
- دینی و اخلاقی تربیت: اس نصاب کے ذریعے طالبات کو نہ صرف دینی علوم میں مہارت دی جاتی ہے بلکہ ان کی اخلاقی اور روحانی تربیت بھی کی جاتی ہے۔
- اسلامی معاشرے کی تعمیر: اس نصاب سے فارغ التحصیل ہونے والی طالبات اپنے علمی و دینی مقام کے ذریعے معاشرے میں مثبت تبدیلی لانے کا باعث بنتی ہیں۔
اختتامیہ
وفاق المدارس العربیہ پاکستان کا بنات کے لیے چھ سالہ نصاب تعلیم ایک منظم، معیاری اور متوازن نصاب ہے، جو بچیوں کو دین اسلام کی بنیادی اور اعلیٰ تعلیم فراہم کرنے میں معاون ثابت ہوتا ہے۔ یہ نصاب نہ صرف طالبات کو علمی مہارت فراہم کرتا ہے بلکہ ان کے کردار اور شخصیت سازی میں بھی اہم کردار ادا کرتا ہے۔